شدید گرمی کی لہر نے شمالی افریقہ اور جنوبی یورپ کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، الجزائر کے پہاڑی علاقوں بیجیا اور بویرا میں جنگل کی آگ بھڑک اٹھی ہے، جس میں پیر کے روز 10 فوجیوں سمیت 25 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ الجزائر کے حکام اس وقت علاقے کو بھسم کرنے والے شعلوں پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ وزارت داخلہ نے بتایا کہ لگ بھگ 7,500 فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی سخت کوششوں میں مصروف ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، کارروائیاں فی الحال بومرڈیس، بوئیرا، تیزی اوزو، جیجل، بیجیا اور سککدا کے علاقوں پر مرکوز ہیں۔
جنگل کی آگ کی شدت کے باعث اب تک تقریباً 1500 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ضرورت پڑی ہے۔ شمالی افریقہ میں شدید گرمی کی لہر کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے، جس کے باعث تیونس کے کچھ شہروں میں درجہ حرارت 49 سیلسیس (120 فارن ہائیٹ) تک بڑھ گیا ہے۔ ہمسایہ ملک تیونس بھی تباہی سے محفوظ نہیں رہا۔ سرحدی شہر میلولا میں جنگل کی آگ بھڑک اٹھی ہے۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ پہاڑی علاقوں سے شروع ہونے والی آگ رہائشی علاقوں تک پہنچ گئی ہے جس سے سینکڑوں خاندانوں کو اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ بحران کے جواب میں، شہری تحفظ کے اہلکاروں نے میلولا کے سینکڑوں رہائشیوں کے لیے انخلاء کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ اس مقصد کے لیے زمینی اور سمندری دونوں راستوں کا استعمال کیا جا رہا ہے، ماہی گیروں کی کشتیاں اور کوسٹ گارڈ کے جہاز لوگوں کو جنگل کی آگ کے تباہ کن راستے سے محفوظ رکھنے کے لیے لے جا رہے ہیں۔